عارفانہ کلام حمد نعت مقبت
کرتا ہے کوئی آپ سے فریاد نبیﷺ جی
ہوتا نہیں دل، رنج سے آزاد نبیﷺ جی
جو دیکھناچاہوں، وہ دکھائی نہیں دیتا
دنیا ہے مِری آنکھ کی برباد نبیﷺ جی
جو مرحلہ در پیش ہے وہ طے نہیں ہوتا
ہر ایک قدم ہے، نئی افتاد نبیﷺ جی
اک خوف ہے جو جاں کو رہائی نہیں دیتا
اب ختم ہ ، اس قید کی میعاد نبیﷺ جی
میں اور مرے ماں، باپ مٹیں آپ کی خاطر
ہو آپﷺ پہ قرباں، مری اولاد نبیﷺ جی
اعزاز مِرا ہے، تو فقط آپﷺ سے نسبت
بے کار ہیں باقی سبھی اسناد نبیﷺ جی
اک حسرت تعمیر سسکتی ہے تہِ دست
مجھ کو بھی عطا کیجیۓ بنیاد نبیﷺ جی
اک روز تو میں، حاضرِ خدمت بھی ہوا تھا
رو رو کے سنائی تھی یہ روداد نبیﷺ جی
میں اپنے ہی پیروں پہ کھڑا ہو نہیں سکتا
امداد ہو، امداد ہو، امداد، نبیﷺ جی
سلیم طاہر
No comments:
Post a Comment