Saturday, 9 March 2024

خوش ہو جاتا ہوں کہ شاید تیرا ہے

 خوش ہو جاتا ہوں کہ شاید تیرا ہے

نئے نمبر سے جب بھی میسج آتا ہے

اب تم اتنی امیدیں کیوں رکھتے ہو

ہر اک بال پہ چھکا تھوڑی ہوتا ہے

پہلی بار میں دل دے جانے والے سُن

اچھی چیزیں کون کسی کو دیتا ہے

صحراؤں کا میں اکلوتا وارث ہوں

قیس بھی مجھ کو دیکھ کے چلتا بنتا ہے

کچے ذہن کی کچی لڑکی کیا جانے

پیار کا لاکٹ اکثر نقلی ہوتا ہے

لینے کے بھی دینے نہ تم کو پڑ جائیں

دیکھو مجھ سے دور رہو تو اچھا ہے


محسن ظفر ستی

No comments:

Post a Comment