Tuesday, 5 March 2024

لمحوں کی نیلامی ہوش کی بات کر ساقی

 لمحوں کی نیلامی


ہاتھوں میں جام

اور ہوش کی بات کریں

ارے کچھ تو

ہوش کی بات کر ساقی


پیمانہ بھی نہ چھلکے

اور سرور چڑھے

اپنی آنکھوں سے

کچھ تو کام لے ساقی


پہرہ نقاب کا

اور یہ تیری بے باکی

دونوں میں کوئی تو

اتفاق رکھ ساقی


کب سے بیٹھے ہیں

لٹانے یہ دل و جاں

اپنی اداؤں کو

اب تو انجام دے ساقی


صبح کر لینا

پچھلی رات کا حساب

انگلیوں پہ تو نہ گن

یہ حسیں لمحے ساقی


انیتا موہن

No comments:

Post a Comment