دل ہماری طرف سے صاف کرو
جو ہُوا سو ہُوا معاف کرو
مجھ سے کہتی ہے اس کی شانِ کرم
تم گُناہوں کا اعتراف کرو
حُسن ان کو یہ رائے دیتا ہے
کام اُمید کے خلاف کرو
حضرت دل یہی ہے دَیر و حرم
خانۂ یار کا طواف کرو
طُورِ سِینا کی سمت جائیں کلیم
نُوح تم سیرِ کوہ قاف کرو
نوح ناروی
No comments:
Post a Comment