کس نے کیا پا لیا محبت میں
دھوکہ خود کھا لیا محبت میں
جب بھی دیکھی ہے بڑھتے بے چینی
دل کو سمجھا لیا محبت میں
تجھ سے آگے نظر نہ کچھ آئے
حد تجھے بنا لیا، محبت میں
چین جب رُوح کا لاپتہ دیکھا
ڈُوب کر پا لیا، محبت میں
تا قیامت ہُوا نصیب نہ پھر
وصل جو پا لیا محبت میں
کیا بتاؤں جگر پہ کیا گُزری
تِیر تو کھا لیا محبت میں
وہ ولی ہو گیا زمانے کا
خُود کو جس پا لیا محبت میں
رستہ ایمان کا کٹھن تھا کہاں
ہم نے اپنا لیا محبت میں
نرگس جمال سحر
No comments:
Post a Comment