Monday 1 April 2024

غم کی توقیر کو بڑھا دینا

 غم کی توقیر کو بڑھا دینا

رو نہ پاؤ تو مسکرا دینا

میں وجوہات پیدا کر دوں گا

جب بچھڑنا ہو تم بتا دینا

جانے والوں کے پاؤں پڑ جانا

آنے والوں کو راستہ دینا

عمر میں بھی بڑی ہو تم مجھ سے

اس لیے زخم بھی بڑا دینا

وہ نہیں جانتی کہ وہ کیا ہے

اس کو تحفے میں آئینہ دینا


دانش اعجاز

No comments:

Post a Comment