Monday 1 April 2024

نئے موسم کی عزاداری

 نئے موسم کی عزاداری


آنکھ سے اشکوں کو اپنے غم میں بہنا چاہیے

ایک دن سب سے الگ ہو کر بھی رہنا چاہیے

ضبط سے آزاد کر کے زیر و بم آواز کا

سامنے سب کے جو دل میں آئے کہنا چاہیے

ریت کے ٹیلے چلیں لہر سمندر پر کبھی

سطحِ صحرا پر کبھی دریا کو بہنا چاہیے

میرا ہر طرزِ عمل،۔ میرا الگ کردار ہے

اپنے اندر جا کے ان لوگوں میں رہنا چاہیے


قاسم یعقوب

No comments:

Post a Comment