نئے موسم کی عزاداری
آنکھ سے اشکوں کو اپنے غم میں بہنا چاہیے
ایک دن سب سے الگ ہو کر بھی رہنا چاہیے
ضبط سے آزاد کر کے زیر و بم آواز کا
سامنے سب کے جو دل میں آئے کہنا چاہیے
ریت کے ٹیلے چلیں لہر سمندر پر کبھی
سطحِ صحرا پر کبھی دریا کو بہنا چاہیے
میرا ہر طرزِ عمل،۔ میرا الگ کردار ہے
اپنے اندر جا کے ان لوگوں میں رہنا چاہیے
قاسم یعقوب
No comments:
Post a Comment