زندگی میں کبھی نہ تھا سب کچھ
تم ملے تو مجھے ملا سب کچھ
چاہتا ہے جو عشق کی دولت
راہِ الفت میں تو لٹا سب کچھ
کل جہاں میں مرا ہے کیا ہمدم
اب تو سب کچھ ہوا ترا، سب کچھ
جس نے لوٹا ہے میرے دل کا سکوں
میں نے اس کے لیے کیا سب کچھ
کیسے مٹتے عشق کی خاطر
روحِ لیلیٰ مجھے بتا سب کچھ
دل سکوں نیند خواب چین و قرار
عشق کو میں نے دے دیا سب کچھ
بس مجھے ان کا نام سننا ہے
آج مجھ کو کرن سنا سب کچھ
کرن زہرہ
No comments:
Post a Comment