Sunday 14 April 2024

تم آزادی کے گھوڑے کی سواری تھک گئیں

 تم تھک گئیں

تم آزادی کے گھوڑے کی سواری تھک گئیں

اور آزادی کے گھوڑے نے تمہیں گرا دیا

تم میرے سینے کے جنگل سے اکتا گئیں

اور رات کو گانے والے جھینگروں کی موسیقی سے بھی

تم چاند کی چادر پر

ننگے بدن سونے سے بھی اکتا گئیں

تم نے جنگل چھوڑ دیا

اب اجنبی قبیلے کا سردار تمہیں مار ڈالے گا

اور بھیڑیا کھا جائے گا


شاعری: نزار قبانی

اردو ترجمہ: منو بھائی

No comments:

Post a Comment