تم تھک گئیں
تم آزادی کے گھوڑے کی سواری تھک گئیں
اور آزادی کے گھوڑے نے تمہیں گرا دیا
تم میرے سینے کے جنگل سے اکتا گئیں
اور رات کو گانے والے جھینگروں کی موسیقی سے بھی
تم چاند کی چادر پر
ننگے بدن سونے سے بھی اکتا گئیں
تم نے جنگل چھوڑ دیا
اب اجنبی قبیلے کا سردار تمہیں مار ڈالے گا
اور بھیڑیا کھا جائے گا
شاعری: نزار قبانی
اردو ترجمہ: منو بھائی
No comments:
Post a Comment