Sunday 2 June 2024

تم نہیں ہو تو زندگی میری بس فقط ایک رائیگانی ہے

 رائیگانی


رائیگانی ہی رائیگانی ہے

خواب سہمے ہوئے ہیں آنکھوں میں

گرد پلکوں پہ جمتی جاتی ہے

کوئی منظر نہیں جو تازہ ہو

دُھول ہی دُھول ہے چہار طرف

ہاتھ لرزاں ہیں شدتِ غم سے

اب زمیں تیز دوڑتی ہے بہت

پاؤں جمتے نہیں ہیں رستے پر

ہے صبائے بہار نوحہ زن

حشر برپا ہے وادئ دل میں

وہ زباں جو بڑی ہی ماہر تھی

بُھول بیٹھی ہے فن تکلّم کا

کیا خبر تم کو نازنینِ بہار

تم ضروری ہو زندگی کے لیے

تم نہیں ہو تو زندگی میری

بس فقط ایک رائیگانی ہے


مہدی بخاری

No comments:

Post a Comment