Monday 3 June 2024

کیا تذکرہ کروں میں نبی کی حیات کا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


کیا تذکرہ کروں میں نبیؐ کی حیات کا

ذاکر ہے خود خدا مِرے آقاؐ کی ذات کا

ان کے طفیل رب نے بنا کر یہ کائنات

مختار کردیا ہے انہیں کائنات کا

آقاؐ کا یہ کرم بھی بڑا لا زوال ہے

ملتا رہے گا فیض سدا معجزات کا

نور نبیؐ سے ملتی ہے عالم کو روشنی

صدقہ ہے یہ حضورؐ کی ذات و صفات کا

فرمان مصطفیٰؐ تو ہے ہر دور میں اٹل

کوئی بدل نہیں مرے آقاؐ کی بات کا

آقاؐ کی اس حدیث میں جینے کا ہے ہنر

خاموشی میں ہی رکھا ہے رستہ نجات کا

میرا جو نام ان کے غلاموں میں آگیا

احسان ہے علی پہ یہ آقاؐ کی نعت کا


محمد علی نعیمی

No comments:

Post a Comment