Monday 3 June 2024

یوں آب و ہوا روح کو بھائی ترے در کی

  عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


یوں آب و ہوا رُوح کو بھائی تِرےﷺ در کی

ہر سانس میں خُوشبو ہے سمائی ترےؐ در کی

قاسم نہ سخی اور ہے کونین میں تجھ سا

خیرات جہاں بھر نے ہے کھائی ترےؐ در کی

اک بار ملے اذنِ حضوری مجھے آقاﷺ

پلکوں سے کروں آ کے صفائی ترےؐ در کی

اس در سے ہی وابستہ ہے ہر ایک کی اُمید

دیکھی ہے طلب گار خُدائی ترےؐ در کی

بیٹھے رہے اس شخص کے پہلو میں ہی پہروں

جس شخص نے بھی بات سُنائی ترےؐ در کی

موذی نہ کریں وار،۔ کبوتر نہ کریں شور

ہر چیز نے تکریم سکھائی ترےؐ در کی

عنبر کو ضرورت نہیں غیروں سے یہ مانگے

ہے اس کے مقدر میں گدائی ترےِ در کی


فرحانہ عنبر

No comments:

Post a Comment