Monday 10 June 2024

آنے لگی زبان پہ خیر البشر کی بات

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


آنے لگی زبان پہ خیر البشرﷺ کی بات

لوگوں نے جب بھی چھیڑ دی طیبہ نگر کی بات

شاہِ اممﷺ نے دولتِ ایماں جو کی عطا 

بے معنی ہو کے رہ گئی لعل و گہر کی بات 

رحمت بنا کے بھیجا ہے اللہ نے انہیںﷺ

اب لوگ بھول جائیں گے دردِ جگر کی بات

پہلے زباں کو زم زم و کوثر سے دھوئیے

تب ہی لبوں پہ لائیے فخرِ بشرﷺ کی بات

انساں کو وہ عروج کی راہوں پہ لے گئی 

جب جب بھی کی گئی ہے نبیؐ کے سفر کی بات 

کیجیے نبیﷺ کا ذکر بڑے احترام سے

یہ ہے بڑے ہی صاحبِ فکر و نظر کی بات 

گزری ہے سب کی عالمِ غربت میں زندگی

یوں بھی تو کی گئی مِرے آقاؐ کے گھر کی بات 

ہوتا ہے رحمتوں کے فرشتوں کا پھر نزول

ہوتی ہے جس جگہ پہ شہِ بحر و بر کی بات

گزرے نبیﷺ تو راہ کے ذرے چمک اٹھے 

نقشِ قدم سے مل گئی شمس و قمر کی بات

دلشاد ہم کو قاصر وعاجز  ہی جانیے

کیا ہم ہیں کیا ہمارے کمال و ہنر کی بات


دلشاد گورکھپوری

No comments:

Post a Comment