Wednesday 5 June 2024

اس خلا سے گزر کے دیکھتے ہیں

 اس خلا سے گزر کے دیکھتے ہیں

کام مشکل ہے کر کے دیکھتے ہیں

جو کسی کو نظر نہیں آتا

ہم اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

ان پہ کھلتا نہیں ہے راز حرا

وہ جو دنیا کو ڈر کے دیکھتے ہیں

روز اٹھتے ہیں ہم بوقت اذاں

روز جلوے سحر کے دیکھتے ہیں

آپ تو جینے کی بات کرتے ہو

ہم تو ہر روز مر کے دیکھتے ہیں


حرا حمید

No comments:

Post a Comment