اس خلا سے گزر کے دیکھتے ہیں
کام مشکل ہے کر کے دیکھتے ہیں
جو کسی کو نظر نہیں آتا
ہم اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں
ان پہ کھلتا نہیں ہے راز حرا
وہ جو دنیا کو ڈر کے دیکھتے ہیں
روز اٹھتے ہیں ہم بوقت اذاں
روز جلوے سحر کے دیکھتے ہیں
آپ تو جینے کی بات کرتے ہو
ہم تو ہر روز مر کے دیکھتے ہیں
حرا حمید
No comments:
Post a Comment