Thursday 6 June 2024

جو کچھ عطا ہوا ہے اسی کے کرم سے ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


جو کچھ عطا ہوا ہے اُسی کے کرم سے ہے

تسکینِ قلب و جان میسّر نعم سے ہے

جس کے لیے حسینؑ نے سر کو کٹا دیا

سانس رواں دواں مری اس رب کے دم سے ہے

کاندھوں پہ بوجھ اپنے گناہوں کا ہے مگر

نسبت عزیزو! اپنی تو اہل حرم سے ہے

آئی صدا یہ غیب سے بدر و حنین میں

فتحِ مبین دین کی خیرِ اممﷺ سے ہے

تُو مال و زر پہ اپنے تکبّر نہ کر کبھی

رشتہ کسی کا قائم نہ دام و درہم سے ہے

بزمِ ادب میں نام یہ شہرت ہے مرحبا

حیدر ترا سخن یہ اسی کے کرم سے ہے


ذوالفقار حیدر پرواز

No comments:

Post a Comment