Saturday 8 June 2024

بھٹکے ہوؤں کے واسطے منزل کہیں نہیں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


بھٹکے ہوؤں کے واسطے منزل کہیں نہیں

تیرا کرم ہو ساتھ تو مشکل کہیں نہیں

جاؤں تو جاؤں چھوڑ کے میں در تیرا کہاں

اب تو سکون قلب بھی حاصل کہیں نہیں

ابلیس نے کیا تھا تکبّر تیرے حضور

وہ دائرے میں دین کے داخل کہیں نہیں

وحدانیت کو حق کی نہ سمجھا اگر کوئی

یہ سمجھو اس سے بڑھ کے تو جاہل کوئی نہیں

اچھے ثناء گروں میں کہاں ڈھونڈتے ہو تم

حیدر تمہارا نام تو شامل کہیں نہیں


ذوالفقار حیدر پرواز

No comments:

Post a Comment