Sunday, 10 November 2024

دیکھنے سے بھی میلا ہوتا ہے

 دیکھنے سے بھی میلا ہوتا ہے

اس گلی میں اک ایسا چہرہ ہے 

میرا وقت  اچھا ہی رہے گا دوست  

میرے ماتھے پہ اس کا بوسہ ہے

کس کی صحبت میں دن گزرتے ہیں

رنگ غزلوں میں صاف دکھتا ہے

چھٹ رہی ہے اداسی پیڑوں کی

دیکھو جنگل میں کون آیا ہے


وقار حیات

No comments:

Post a Comment