Sunday, 10 November 2024

جنون عشق سے حل یہ سوال ہو نہ سکا

 جنون عشق سے حل یہ سوال ہو نہ سکا

شعور ہو نہ سکا یا وصال ہو نہ سکا

فراق پردۂ حسن و جمال ہو نہ سکا

جدا نظر سے فروغ خیال ہو نہ سکا

ستم ستم سے جھلکتی رہی بہار کرم

کبھی جلال حجاب جمال ہو نہ سکا

جو اشک آنکھ میں آیا وہ مسکراتا ہوا

دل ملول خراب ملال ہو نہ سکا

فسردہ ہو کے غم دوست جس سے روٹھ گیا

تلافیوں سے اگر اندمال ہو نہ سکا

حجاب شعر و سخن میں بہائے لاکھ آنسو

مگر فرو کبھی دل کا ابال ہو نہ سکا


کوکب شاہجہانپوری

No comments:

Post a Comment