سامنے میرے ہے دنیا جیوں سمندر ریت کا
اور سب کی زندگی جیسے ٭بونڈر ریت کا
ریت کی دیوار کے سائے میں بیٹھا آدمی
اور سائے پر بھروسہ دل کے اندر ریت کا
ریت کے محلوں میں رہتے کاروباری ریت کے
جیت کر دنیا رہے گا ہر سکندر ریت کا
نیو جاتی ہے کھسکتی کیا کرے گا رب یہاں
دین و مذہب ریت کے ہیں اور مندر ریت کا
کہنے والا ایک عالم ریت کے نغمے کہے
سننے والا یہ زمانہ جیسے منظر ریت کا
مکیش عالم
٭بونڈڑ: طوفان، گردباد، Tornado, Whirlwind
No comments:
Post a Comment