Saturday, 16 November 2024

اللہ رحم اب تو یہ حالات ہو گئے

 اللہ رحم اب تو یہ حالات ہو گئے

بچے کسی غریب کے بھوکے ہی سو گئے

پھولوں کی آرزو تھی مگر یہ بھی کم نہیں

احباب میری راہ میں کانٹے تو بو گئے

کہنے کا شوق ہے تو ہو سننے کا عزم بھی

یہ کیا کہ آہ باتوں ہی باتوں میں رو گئے

اچھا ہوا کہ توڑ دیا تم نے میرا دل

وہ روز روز کے جو گلے تھے چلو گئے

پا کر تمہارے لہجے میں اخلاص کی مہک

ہم پھر بڑے حسین خیالوں میں کھو گئے

انور شمیم! جن پہ تھا انسانیت کو ناز

لگتا ہے اس جہاں سے وہ انسان تو گئے


انور شمیم

No comments:

Post a Comment