Tuesday, 5 November 2024

زمانے بھر میں بہت معتبر اجالا ہے

 زمانے بھر میں بہت معتبر اُجالا ہے

یہ دیکھنا ہے مگر کس کے گھر اجالا ہے

ہُوا نہ سامنا دونوں کا اتفاقاً بھی

اندھیرا ہے بھی کہیں بے خبر اجالا ہے

مِری اس ادنیٰ سی جُرأت کی کوئی داد تو دے

گو پھونک کر ہی سہی گھر مگر اجالا ہے

سُراغِ منزلِ ہستی مِلے مِلے نہ مِلے

یہی بہت ہے مِرا راہبر اجالا ہے

یہ کیا مقام ہے عاصی جہاں ہوں صدیوں سے

اِدھر اندھیرا ہے میرے، اُدھر اجالا ہے


پنڈت ودیا رتن عاصی

No comments:

Post a Comment