Monday, 18 November 2024

اپنے گھر کو تباہ کر کے میں

 اپنے گھر کو تباہ کر کے میں

سرخرو ہوں نباہ کر کے میں

جھوٹ بولا ہے، دل نہیں توڑا

مطمئن ہوں گناہ کر کے میں

آسمانوں سے لوٹ آیا ہوں

بال و پر میں پناہ کر کے میں

لکھ کے رکھ آیا انجم و مہتاب

شب کو تختہ سیاہ کر کے میں

بیٹھ جاتا ہوں تھک کے میں زاہد

خود کو دیوارِ راہ کر کے میں


زاہد نبی

No comments:

Post a Comment