اپنے گھر کو تباہ کر کے میں
سرخرو ہوں نباہ کر کے میں
جھوٹ بولا ہے، دل نہیں توڑا
مطمئن ہوں گناہ کر کے میں
آسمانوں سے لوٹ آیا ہوں
بال و پر میں پناہ کر کے میں
لکھ کے رکھ آیا انجم و مہتاب
شب کو تختہ سیاہ کر کے میں
بیٹھ جاتا ہوں تھک کے میں زاہد
خود کو دیوارِ راہ کر کے میں
زاہد نبی
No comments:
Post a Comment