Monday, 18 November 2024

جنون سر سے اتر گیا ہے

 جنون سر سے اُتر گیا ہے

وجود لیکن بکھر گیا ہے

بہت خسارہ ہے عاشقی میں

تمام علم و ہُنر گیا ہے

میں اور ہی شخص ہوں کوئی اب

جو شخص پہلے تھا مر گیا ہے

بہت کڑا تھا وہ وقت مجھ پر

وہ وقت لیکن گزر گیا ہے

سراج! اک خوش مزاج چہرہ

مجھے اُداسی سے بھر گیا ہے


سراج فیصل

No comments:

Post a Comment