Monday, 11 November 2024

اب تو جینے کی کوئی آس نہیں

 اب تو جینے کی کوئی آس نہیں

تیری یادیں بھی میرے پاس نہیں

سیکھ لیتے ہیں وہ فن الفت

دیر میں عشق کا کلاس نہیں

دیکھ لوں تیری نرگسی آنکھیں

اور کوئی بھی مجھ کو پیاس نہیں

پی رہا ہوں میں اشک غم ساقی

مے سب لبریز یہ گلاس نہیں

جب سے مجھ سے بچھڑ گیا کوئی

زندگی آئی مجھ کو راس نہیں

جو تھا قسمت میں وہ نظر آیا

غم میں بھی رہ کے میں اداس نہیں


نظر کانپوری

No comments:

Post a Comment