اسے تم سے محبت ہے غلط فہمی میں مت رہنا
یہ بس دل کی شرارت ہے غلط فہمی میں مت رہنا
تمہی کو دیکھ کر وہ مسکراتا ہے تو حیرت کیا
اسے ہنسنے کی عادت ہے غلط فہمی میں مت رہنا
ہوئے برباد تو اب آہ و زاری کر رہے ہو تم
کہا بھی تھا سیاست ہے غلط فہمی میں مت رہنا
میں تجھ کو چاہتا ہوں بات یہ سچ ہے مگر پھر بھی
مجھے تیری ضرورت ہے غلط فہمی میں مت رہنا ہی
جھکی نظروں سے تکنا اور خموشی سے گزر جانا
محبت کی روایت ہے غلط فہمی میں مت رہنا
کیا کرتا ہوں راہی اس کی تعریفیں سبب یہ ہے
وہ مجھ سے خوبصورت ہے غلط فہمی میں مت رہنا
عادل راہی
No comments:
Post a Comment