Monday, 11 November 2024

کلی کلی کی زباں پر یہ نام کس کا ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


کلی کلی کی زباں پر یہ نام کس کا ہے؟

نسیم صبح بتا! ذکر عام کس کا ہے؟

زمانہ گیسو و رخ ان کے دیکھ کر بولا

یہ شام کس کی، یہ ماہ تمام کس کا ہے؟

قمر اشارے سے شق، مہر حکم سے واپس

کوئی بتائے کہ یہ احترام کس کا ہے؟

مقام سدرہ پر شرما کے رہ گئے جبریل

ورائے عرش معلٰی خرام کس کا ہے؟

نہ خاکیوں کو خبر ہے نہ قدسیوں کو پتہ

کمند وہم سے یہ بالا مقام کس کا ہے؟

گلے میں میرے جہاں گیر زلف کس کی ہے

بدن پہ میرے ہمہ گیر دام کس کا ہے؟

عتاب میں بھی رہا رنگ پیار کا ورنہ

وہ آزمائیں تو بچ جائے کام کس کا ہے

بیان نام چہ حاجت اے قاصد پرساں

کہ خود پیام کہے گا پیام کس کا ہے

غروب مہر نہیں ملک ماہ و انجم میں

نہیں تو نور یہ بالائے بام کس کا ہے؟

کہا یہ نذر سے شرما کے حور نے  یا رب

نظر نہ ہم سے ملائے غلام کس کا ہے؟


نذر صابری

No comments:

Post a Comment