Monday, 11 November 2024

کسی کے عشق میں یہ حال زار رہتا ہے

 کسی کے عشق میں یہ حال زار رہتا ہے

سکون پا کے بھی دل بے قرار رہتا ہے

وہ مے کدہ میں بہت با وقار رہتا ہے

جو بے خودی میں بھی کچھ ہوشیار رہتا ہے

مجھے بہار گلستاں پہ ناز ہو کیوں کر

مری نظر میں مآل بہار رہتا ہے

دل حزیں غم دوراں سے آشنا نہ سہی

تمہارے غم سے مگر ہمکنار رہتا ہے

کوئی تو بات ہے ایسی کہ ان کے وعدوں پر

خلوص دل سے مجھے اعتبار رہتا ہے

بہ فیض جوش جنوں اب میں اس مقام پہ ہوں

جہاں جنوں ہی مرا راز دار رہتا ہے

یہ جانتا ہوں نہ آئے ہیں وہ نہ آئیں گے

نسیم پھر بھی مجھے انتظار رہتا ہے


نسیم شاہجہانپوری

No comments:

Post a Comment