Wednesday, 20 November 2024

ٹمٹماتے ہوئے تاروں نے کہا صبح بخیر

 ٹمٹماتے ہوئے تاروں نے کہا صبح بخیر

آج پھر نیند کے ماروں نے کہا صبح بخیر 

جیسے ہی شمس نے بکھرائیں زمیں پر کرنیں 

تیری پلکوں کے اشاروں نے کہا صبح بخیر

جب کبھی جھانک کے آنکھوں میں صبا کی دیکھا

مجھ کو پُر کیف نظاروں نے کہا صبح بخیر

مامتا جاگ اُٹھی لاکھوں دعائیں دیتی 

ماں کو جب راج دُلاروں نے کہا صبح بخیر 

تشنگی لینے ہی والی تھی مِری جاں جاوید 

مجھ کو سیلاب کے دھاروں نے کہا صبح بخیر


ڈاکٹر مدثر جاوید ملک

No comments:

Post a Comment