Thursday 7 November 2024

رات کے لاشے کو کندھوں پہ اٹھائے

 ارتقاء


رات کے لاشے کو کندھوں پہ اٹھائے

تم یہاں کب سے کھڑے ہو

اور آگے

تیرگی کی روزن دیوار سے

روشنی کی کچھ لکیریں جھانکتی ہیں

اپنے کندھوں کا ہٹا کر بوجھ تم سے

اس طرف پڑھنا تو چاہا

اک قدم بھی اور آگے چل نہ پائے

کتنی زنجیریں تمہارے پیروں سے لپٹی پڑی ہیں


مریم غزالہ

No comments:

Post a Comment