Wednesday, 6 November 2024

گناہوں کا مجھے احساس بھی ہے

 گناہوں کا مجھے احساس بھی ہے

مگر تیرے کرم کی آس بھی ہے

وفا کے طالبو!! یہ تو بتاؤ؟

وفا کی دہر میں بُو باس بھی ہے

لہو روتے ہیں پھر بھی جی رہے ہیں

فضائے زندگی یوں راس بھی ہے

ستم بھی ہے تِرا جاں بخش لیکن

مجھے تیرے کرم کی پیاس بھی ہے

پلا دے آج تو جی بھر کے ساقی

ہے موسم بھی سہانا پیاس بھی ہے

جو ملنا بھی تو اس سے بچ کے ملنا

بشر ابلیس بھی، الیاس بھی ہے

یہ مانا عکسِ ذات حق ہے عابد

حقیقت کا مگر عکاس بھی ہے


عابد پیشاوری

شام لال کالرا

No comments:

Post a Comment