Saturday, 16 November 2024

قیدیو تم جہاں کہیں بھی ہو

 قیدیو تم جہاں کہیں بھی ہو

تمہارے پاس جو کچھ بھی ہے

مجھے بھیج دو

ڈر، چیخیں، تنگدستی

دنیا بھر کے محنت کش مزدورو

تمہارے پاس جو کچھ بھی ہے 

مجھے بھیج دو

پھول اور دھجیاں

بھوک اور فاقے

چاک بدن اور

اکھڑے ناخن

میں انسانی دُکھ کے موضوع پر

اک بڑی دستاویز تیار کر رہا ہوں


منور بلوچ

No comments:

Post a Comment