قیدیو تم جہاں کہیں بھی ہو
تمہارے پاس جو کچھ بھی ہے
مجھے بھیج دو
ڈر، چیخیں، تنگدستی
دنیا بھر کے محنت کش مزدورو
تمہارے پاس جو کچھ بھی ہے
مجھے بھیج دو
پھول اور دھجیاں
بھوک اور فاقے
چاک بدن اور
اکھڑے ناخن
میں انسانی دُکھ کے موضوع پر
اک بڑی دستاویز تیار کر رہا ہوں
منور بلوچ
No comments:
Post a Comment