Wednesday, 25 December 2024

دیا ہوں میں لیکن ہوا چاہتا ہوں

 دیا ہوں میں لیکن ہوا چاہتا ہوں

کہ اک بے وفا سے وفا چاہتا ہوں

جو تیری نگاہوں کے جیسا نشہ دے

میں ایسا کوئی مے کدہ چاہتا ہوں

تمہاری محبت کے صدقے میں جانا

میں دل کے مرض کی دوا چاہتا ہوں

وہ جس کے سبب زندگی زندگی ہو

میں ایسا کوئی رہنما چاہتا ہوں

شہید محبت کا عنوان لے کر

رہ عشق میں مرتبہ چاہتا ہوں


طارف نیازی

No comments:

Post a Comment