تجھ کو تیرا عدُو نہ مارے گا
دوست ہی تیرا سر اُتارے گا
آج رُوٹھی ہوئی ہے کچھ تقدیر
تُو یہ بازی ضروری ہارے گا
ہو گا تیرا وقار بھی مجرُوح
اپنا دامن اگر پسارے گا
تیرے نزدیک آؤں گا اتنا
جتنا دل سے مجھے پُکارے گا
اپنے اعمالِ نیک سے انساں
زندگی اپنی ہی سنوارے گا
دیکھنا ہے کوئی فُرات وہاں
قافلہ جس جگہ اُتارے گا
آخرت صاف ہی ملے گی کلیم
زندگی پاک اگر گُزارے گا
کلیم طاہری
کے اقبال احمد
No comments:
Post a Comment