Thursday, 26 December 2024

کاغذ پر وہ نام لکھوں تو رو پڑتا ہوں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


کاغذ پر وہ نامﷺ لکھوں تو رو پڑتا ہوں

میں رحمت کے پُھول چُنوں تو رو پڑتا ہوں

دل کے بندھن ٹُوٹ گئے ہیں فرطِ غم سے

اب میں انؐ کی نعت کہوں تو رو پڑتا ہوں

جس جس نے بھی ساتھ دیا تھا آنحضرتؐ کا

ان سب کے میں نام گِنوں تو رو پڑتا ہوں

جن کی راہیں چُوم رہے ہیں قُدسی کب سے

اُن کا پَل بھر ساتھ نہ دوں تو رو پڑتا ہوں

جس کی خاطر پُھول کِھلے ہیں صحرا صحرا

اُس خوشبو کو یاد کروں تو رو پڑتا ہوں

جن کے صدقے پار لگے گی سب کی نیّا

اُن کا میں فرمان سُنوں تو رو پڑتا ہوں

اُن کا روضہ چُوم رہے ہوں جب دیوانے

اُس لمحے کا ساتھ نہ دوں تو رو پڑتا ہوں

دن میں کتنی بار ادب سے اُنؐ کا انجم

جی بھر کر میں نام نہ لوں تو رو پڑتا ہوں


انجم نیازی

No comments:

Post a Comment