ان کے ماتھے پر شکن کیا آ گئی
کائنات زندگی تھرّا گئی
ہنستے ہنستے رو دئیے شامِ فراق
بھولنے والے تیری یاد آ گئی
پھر ہوئے تازہ میرے زخمِ جگر
پھر بہاروں پر محبت چھا گئی
کس نے دم توڑا شبِ غم دیکھنا
دونوں عالم پر اداسی چھا گئی
اے گرامی! دل کو جب آیا قرار
رات انگاروں پہ بھی نیند آ گئی
گرامی چشتی
No comments:
Post a Comment