Friday, 27 December 2024

زمانہ ہو گیا دیکھے ہوئے مدینے کو

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


الٰہی اذن سفر دے مِرے سفینے کو

زمانہ ہو گیا دیکھے ہوئے مدینے کو

پھر آج کل مِرے جذبات سرد ہیں یا رب

تپا دے سوزِ محبت سے میرے سینے کو

ہے آرزو کے دیارِ رسولﷺ میں جا کر

میں سیکھ جاؤں محبت کے ہر قرینے کو

طوافِ کعبہ بصد شکر و احترام کروں

نصیب ہو مجھے آبِ طہور پینے سے

میں ان ہواؤں میں جاؤں کہ جن ہواؤں نے

کیا ہے جذب بہار آفریں پسینے کو

وہ موجِ نور عطا ہو درِ رسالتؐ سے

جلا جو کر دے میرے دل کے آبگینے کو

میں بارگاہِ رسالتؐ میں جا کے نذر کروں

محبتوں کے تراشے ہوئے نگینے کو

جہاں سے شمعِ رسالتؐ کی روشنی پھیلی

ترس رہا ہے اثر اس فضا میں جینے کو


ابوبکر اثر انصاری

No comments:

Post a Comment