چند یادوں کے درمیاں ہو گا
تیرا قصہ وہاں بیاں ہو گا
تیرے احساس کا جو جادو ہے
میری غزلوں سے وہ عیاں ہو گا
جس نے روشن کریں میری راتیں
وہ مرا چاند اب کہاں ہو گا
آ کے اک بار دل میں جھانک میرے
تُو ہی اس میں کہیں نہاں ہو گا
جب وہ بچھڑے گا میرے دل کا خوں
کاش پھیلا یہاں وہاں ہو گا
مجھ سے غزلیں اداس ہیں کاشف
آج پھر درد رائیگاں ہو گا
کاشف کاش قنوجی
No comments:
Post a Comment