خدا کے گھر میں خدا کے سوا نہ تھا کچھ بھی
مِری دعا کے لیے راستہ نہ تھا کچھ بھی
مِرے خلاف زمانے کو وہ نہ کر پایا
مِری برائی میں شاید برا نہ تھا کچھ بھی
ملا تھا وہ مجھے کل شب بہت ہی عجلت میں
میں سوچتا ہوں مجھے سوچنا نہ تھا کچھ بھی
وہ ایسے وقت مِرا ساتھ دینے آئی اتھا
وہ جب کسی بھی طرح کام کا نہ تھا کچھ بھی
نہ کچھ رہے گا مِرے بعد اس جگہ کشور
کہ مجھ سے پہلے کبھی اس جگہ نہ تھا کچھ بھی
صلاح الدین کشور کولاری
No comments:
Post a Comment