وہی تیور وہی لہجہ ابھی تک
میرا قاتل نہیں بدلہ ابھی تک
نگاہوں میں وہی جادو ہے قائم
ہمیں ہے جان کا خطرہ ابھی تک
ہمارے بیچ میں شکوے گلے ہیں
یہ رشتہ ہے تبھی گہرا ابھی تک
تمہیں اڑنا مبارک ہو فلک پر
زمیں سے ہے مِرا رشتہ ابھی تک
وہی مشکل سفر، رستہ اندھیرا
ہمارا کچھ نہیں بدلا ابھی تک
بھاونا شریواستو
No comments:
Post a Comment