Tuesday, 31 December 2024

وہی تیور وہی لہجہ ابھی تک

 وہی تیور وہی لہجہ ابھی تک

میرا قاتل نہیں بدلہ ابھی تک

نگاہوں میں وہی جادو ہے قائم

ہمیں ہے جان کا خطرہ ابھی تک

ہمارے بیچ میں شکوے گلے ہیں

یہ رشتہ ہے تبھی گہرا ابھی تک

تمہیں اڑنا مبارک ہو فلک پر

زمیں سے ہے مِرا رشتہ ابھی تک

وہی مشکل سفر، رستہ اندھیرا

ہمارا کچھ نہیں بدلا ابھی تک


بھاونا شریواستو

No comments:

Post a Comment