Saturday, 21 December 2024

ہے کفر کی آغوش میں ایمان ہمارا

 ہے کُفر کی آغوش میں ایمان ہمارا

دُنیا نے بہت کر دیا نُقصان ہمارا

کس طرح سُلجھ پائے گا بحران ہمارا

کُل تیس سپاروں کا ہے قُرآن ہمارا

صیّاد انہیں قید کے آداب سِکھا دے

بازار نہ ہو جائے یہ زِندان ہمارا

غالب کی ہوئی جس سے بہت دیر لڑائی

یاں دوست ہُوا ہے وہی رِضوان ہمارا

کیا فرق پڑے گا جو نِکل آیا بھی لوگو

دُنیا سے پرے کوئی نگہبان ہمارا

شرح نہ سہی دل کی تلاوت ہی کرے کوئی

جُزدان میں تڑپے ہے یہ قُرآن ہمارا


امان عباس

No comments:

Post a Comment