Tuesday, 17 December 2024

بوسیدہ عمارات کو مسمار کیا ہے

 بوسیدہ عمارات کو مسمار کیا ہے

ہم لوگوں نے ہر راہ کو ہموار کیا ہے

یوں مرکزی کردار میں ہم ڈوبے ہیں جیسے

خود ہم نے ڈرامے کا یہ کردار کیا ہے

دیوار کی ہر خشت پہ لکھے ہیں مطالب

یوں شہر کو آئینۂ اظہار کیا ہے

بینائی مِرے شہر میں اک جرم ہے لیکن

ہر آنکھ کو رنگوں نے گرفتار کیا ہے

درپیش ابد تک کا سفر ہے تو بدن کو

کیوں بار کش سایۂ اشجار کیا ہے


گلزار وفا چودھری

No comments:

Post a Comment