Wednesday, 18 December 2024

جانب دل کبھی اے دیدۂ بینا دیکھا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


جانب دل کبھی اے دیدۂ بینا دیکھا

آتشِ غم نظر آئی، میرا سینہ دیکھا

عرش پر جانے کی راہیں ملیں زینہ دیکھا

اس نے سب دیکھ لیا جس نے مدینہ دیکھا

موت نے بھی کفِ افسوس ملے بالیں پر

تیرے بیمار کے رخ پر جو پسینہ دیکھا

جب نظر حشر میں گھبرا کے اٹھی پیشِ خدا

سامنے رُوئے شہنشاہِ مدینہﷺ دیکھا

لب ہیں خاموش زباں گُنگ نظر صرفِ جمال

میرا جینا میرے جینے کا قرینہ دیکھا

کاش پورا ہو گرامی! یہ میرا خوابِ مبیں

رات کعبے میں رہے، صبح مدینہ دیکھا


گرامی چشتی

No comments:

Post a Comment