تعلق ٹُوٹنے کا غم اُٹھانا بھی ضروری تھا💢
ضروری تم بھی تھے لیکن زمانہ بھی ضروری تھا
تیری آنکھوں کی بے چینی مِری زنجیر تھی لیکن
کھڑی تھی ریل گاڑی اور جانا بھی ضروری تھا
💗محبت کا بدل کچھ بھی اگر ہے تو محبت ہے
گئے تھے جس طرح ویسے ہی آنا بھی ضروری تھا
اگر میں فرض تھا تو پھر نبھایا کیوں نہیں تم نے
اگر میں قرض تھا تو پھر چُکانا بھی ضروری تھا
میں کب تک راز رکھتا دل میں اپنی بے وفائی کا
یہ بات آ کر تمہیں اک دن بتانا بھی ضروری تھا
فضا میں اس طرح اُڑتا رہے گا مستقل کب تک
پرندے کے لیے اک آشیانا بھی ضروری تھا🕊
کمل ہاتوی
No comments:
Post a Comment