Sunday, 29 December 2024

ارے یہ عدل یہ انصاف الاماں ان کا

 ارے یہ عدل یہ انصاف الاماں ان کا

کہ ہر زمین مِری اور ہر آسماں ان کا

دلوں میں جن کے غم اہل کارواں نہ رہا

پہنچ سکے گا نہ منزل پہ کارواں ان کا

ہزار کعبۂ ایماں وہیں وہیں پہ بنے

قدم پڑا تھا چمن میں جہاں جہاں ان کا

اسیر جلوۂ منزل کی قید کی خاطر

بچھے گا دام اسیری کہاں کہاں ان کا

دلوں کو جیت کے شاہنشہ جہاں بن جا

کہ یہ جہان ہے تیرا نہ یہ جہاں ان کا

کہاں پہ کیجیے سجدہ کہ بن گئی امجد

جبینِ شوق مِری سنگِ آستاں ان کا


امجد غزنوی

No comments:

Post a Comment