Friday, 20 December 2024

کیا ملا ان کو آزمانے سے

 کیا ملا ان کو آزمانے سے

زخم بڑھتے گئے دکھانے سے

اس حقیقت یا افسانے سے

بات بڑھتی گئی بڑھانے سے

اک نیا ولولہ ملا مجھ کو

ہر قدم پر فریب کھانے سے

ہم مسافت نصیب لوگوں کو

کیا غرض ایک گھر بنانے سے

سر کٹا دوں ضیاء یہ بہت ہے

سر اٹھا کر یہ سر جُھکانے سے


حسن ضیا

No comments:

Post a Comment