Saturday, 28 December 2024

رسم الفت بحال کرتے ہیں

 رسم الفت بحال کرتے ہیں

یہ حسیں بھی کمال کرتے ہیں

مرنا جینا محال کرتے ہیں

پھیر کر منہ سوال کرتے ہیں

محوِ آئینہ ان کو دیکھا ہے

دل میں گھر خوش جمال کرتے ہیں

تم نے دل کا قرار چھین لیا

اس کا ہم کب ملال کرتے ہیں

تھک کے منزل پہ بیٹھنے والے

گھر کو منزل خیال کرتے ہیں

جن کو سب کچھ دیا ہے اللہ نے

غمزدوں کو نہال کرتے ہیں

ہم فقیرانہ طبع لوگ نظیر

کب کسی سے سوال کرتے ہیں


نظیر رامپوری

سید نظیر علی

No comments:

Post a Comment