عارفانہ کلام حمد و نعت منقبت
سلام اس پر لقب ہے رحمۃ اللعالمیںﷺ جس کا
سلام اس پر خدا خود جس کے حسن پاک پر شیدا
سلام اس پر کہ جس پر بارشِ بارانِ رحمت تھی
سلام اس پر کہ جس کی پشت پر مہرِ نبوت تھی
سلام اس پر خدا نے عرش پر جس کو بلایا تھا
سلام اس پر نہ جس کی قامتِ رعنا کا سایہ تھا
سلام اس پر اک ادنیٰ معجزہ شق القمر جس کا
فرشتے آسماں کے چومتے تھے سنگِ در جس کا
سلام اس پر کہ جس کی سنگریزوں نے گواہی دی
فروغِ مشعلِ ایماں سے دنیا جگمگا اٹھی
سلام اس پر بشارت جس کی دی خضرؑ و مسیحاؑ نے
سہارا جس کا ڈھونڈا نوحؑ و ابراہیمؑ و یحییٰؑ نے
سلام اس پر محبت جس کی اپنا دین و ایماں ہے
امام الانبیاء، فخرِ رُسل، محبوبِ یزداں ہے
سلام اس پر جو بھوکا سو رہا کہنہ چٹائی پر
نہ دی ترجیح جس نے بادشاہی کو گدائی پر
سلام اس پر اٹھا جو امتی یا امتی کہہ کر
نہ بھولا ہے نہ بھولے گا غلاموں کو سرِ محشر
سلام اس پر کہ حق کا بول بالا کر دیا جس نے
زمانے کے اندھیرے میں اجالا کر دیا جس نے
سلام اس پر کہ جبریلؑ امیں اک اس کا درباں تھا
شہِ الفقر فخری وارث ملکِ سلیماں تھا
سلام اس پر جو تھا ہم عاصیوں کا وارث و والی
ہوئی جس سے ہمیشہ بے کس و بیوہ کی رکھوالی
علامہ سریر کابری
No comments:
Post a Comment