بھری محفل میں رسوا کیوں کریں ہم
تِری آنکھوں کو دریا کیوں کریں ہم
ضروری اور بھی ہیں مسئلے تو
محبت ہی کا چرچا کیوں کریں ہم
گلے سلجھائیں گے دونوں ہی مل کر
بھلا سب کو اکٹھا کیوں کریں ہم
سیاست توڑ دینا چاہتی ہے
مگر بھائی سے الجھا کیوں کریں ہم
ہمارے دل میں ہی راون ہے یارو
زمانہ بھر کو کوسا کیوں کریں ہم
تمہاری دوستی کافی نہیں کیا
کسی دشمن کو زندہ کیوں کریں ہم
نہیں ملتے یہاں انسان پرمل
تِری دنیا میں ٹھہرا کیوں کریں ہم
سمیر پرمل
No comments:
Post a Comment