عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
کرم اتنا تو مجھ پر احمد مختارﷺ ہو جائے
یہ عاصی بھی کسی دن حاضرِ دربار ہو جائے
وہ دل آئینہ کی مانند حیرت زار ہو جائے
رسولِ پاکؐ کی صورت سے جس کو پیار ہو جائے
عطا ہوں مجھ کو ایسا جامِ عرفاں ساقئ کوثر
کہ جس کے پیتے ہی دل مرکزِ انوار ہو جائے
نظر پڑ جائے جس تنکے پہ سرکارِ دو عالمؐ کی
وہ تنکا جانِ رنگِ ہر گُلِ گُلزار ہو جائے
کسی دن تو بہار آئے مِرے باغِ تمنا میں
کسی شب تو مِرے سرکارؐ کا دیدار ہو جائے
نہ آئے نام اذانوں میں اگر سرکارِ بطحیٰ کا
زمیں بے کار ہو جائے فلک بیکار ہو جائے
نشاط اس دور میں نعتِ نبی واللہ! کیا کہیے
تمہاری سعئ مستحسن بقاء پندار ہو جائے
داؤد نشاط
No comments:
Post a Comment