Saturday, 4 January 2025

اگر ہے مانگنا مانگو وہاں سے

 اگر ہے مانگنا مانگو وہاں سے

زمانے بھر کو ملتا ہے جہاں سے

کوئی پوچھے تو اتنا باغباں سے

کہ رونق اڑ گئی کیوں گلستاں سے

تعلق ہے اب ان کا گلستاں سے

جو نا واقف ہیں پھولوں کی زباں سے

لٹیرے تاک میں بیٹھے ہوئے ہیں

الگ ہو کر نہ چلنا کارواں سے

سلجھتے ہیں مسائل کوششوں سے

یہ حل ہوتے نہیں آہ و فغاں سے

صدا اک ذرۂ خاکی ہے لیکن

پرے ہے اس کی منزل آسماں سے


صدا نیوتنوی

No comments:

Post a Comment